Saturday, December 9, 2023

بنی اسرائیل پراللہ کا غضب نورِ قرآن 12

 



اور یقیناً ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی اور اس کے بعد ہم نے پے در پے رسول بھیجے اور ہم نے عیسیٰ بن مریم کو روشن دلیلیں دیں اور مقدس روح سے اس کی مدد کی تو جب بھی کوئی رسول تمہارے پاس وہ باتیں لے کر آیا جو تمہاری خواہشوں کے خلاف تھیں تو تم نے تکبر کیا۔ چنانچہ بعض کو تم نے جھٹلایا اوربعض کو قتل کرتے رہے۔ (87) اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دل غلاف میں بند ہیں بلکہ اللہ نے ان کے کفر کی وجہ سے ان پر لعنت کر دی ہے ، اس لئے وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں۔ (88) اور جب ان کے پاس ایک کتاب اللہ کی طرف سے آ گئی جو اس کی تصدیق کرنے والی ہے جو ان کے پاس ہے اور وہ اس سے پہلے کافروں پر فتح مانگا کرتے تھے، پھر جب ان کے پاس وہ چیز آئی جس کو وہ پہچان بھی گئے تو انہوں نے اس کا انکار کر دیا۔ پس اللہ کی لعنت ہے کفر کرنے والوں پر۔ (89) بہت بری ہے وہ چیز جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈالا ہے کہ وہ اس چیز کا انکار کر رہے ہیں جو اللہ نے اتاری ہے محض اس ضد کی بنا پر کہ اللہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے نازل فرماتا ہے۔ تو وہ اللہ کے غضب در غضب کے مستحق ہوئے اور کافروں کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔ (90) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس پر ایمان لاؤ جو اللہ نے نازل کیا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم اس چیز پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر نازل کی گئی ہے اور وہ اس کے علاوہ کا انکار کرتے ہیں حالانکہ وہ حق ہے اور اس کی تصدیق کرتی ہے جو ان کے پاس ہے۔ ان سے کہو، پھر تم اللہ کے نبیوں کو اس سے پہلے کیوں قتل کرتے رہے ہو اگر تم ایمان والے ہو۔ (91) اور یقیناً موسیٰ تمہارے پاس روشن دلیلیں لے کر آیا۔ پھر تم نے اس کے بعد بچھڑے کو معبود بنا لیا اور تم ظلم ڈھانے والے لوگ ہو۔ (92) اور جب ہم نے تم سے پختہ عہد لیا اور تمہارے اوپر طور کو اٹھایاکہ جو کچھ ہم نے تم کو دیا ہے اس کو مضبوطی کے ساتھ پکڑو اور سنو ۔ انہوں نے کہا، ہم نے سنا اورہم نے نہیں مانا۔ اور ان کے کفر کے سبب سے بچھڑا ان کے دلوں میں رچ بس گیا۔ ان سے کہو کہ کیا ہی بری ہے وہ چیز جس کا تمہارا ایمان تم کو حکم دیتا ہے، اگر تم ایمان والے ہو۔ (93) ان سے کہو ، اگر آخرت کا گھر اللہ کے نزدیک صرف تمہارے لئے خاص ہے، تمام لوگوں کو چھوڑ کر، تو موت کی تمنا کرو اگر تم سچے ہو۔ (94) اور وہ ہرگز کبھی اس کی تمنا نہیں کریں گے اپنے کرتوت کی وجہ سے جو انہوں نے آگے بھیج رکھے ہیں، اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔ (95) اور تم ان کو زندگی کا سب سے زیادہ حریص پاؤ گے، ان لوگوں سے بھی زیادہ جو مشرک ہیں۔ ان میں سے ہر ایک چاہتا ہے کہ اس کو ہزار سال عمر ملے حالانکہ اگر یہ عمر بھی ان کو ملے تو بھی وہ اپنے آپ کو عذاب سے بچانے والے نہیں بن سکتے، اور اللہ دیکھ رہا ہے جو کچھ یہ عمل کر رہے ہیں۔ (96)
.... سورہ : بقرہ .... رکوع: 11 .... آیت: 87- 96 ....
اولادِ یعقوبؑ بنی اسرائیل پر اللہ نے بے تحاشا فضل فرمایا اور ان پر انعامات و اکرامات کی ایسی بارش کی جو بے مثال ہے مگر احساناتِ الٰہی کے جواب میں بنی اسرائیل کا جو رویہ رہا وہ احسان فراموشی اور نافرمانی کی بدترین مثال ہے۔ اس رکوع میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ انہوں نے اللہ جل شانہ کی مہربانیوں کی کیسی ناقدری کی اور پھر ذلت و لعنت اور غضب در غضب کے کیسے مستحق بن گئے۔
اللہ تعالیٰ نے موسیٰؑ سے عیسیٰ ؑ تک بہت سارے رسولوں کو ان کی رہنمائی کیلئے بھیجا اور وہ نبیوں کی بھی ناقدری کرتے رہے یہاں تک کہ ان کے قتل ناحق کا ارتکاب بھی کرتے رہے۔ ان کا ہر نبی ان کو نبی آخرالزماں کے بارے میں بتاتا رہا اور وہ خود بھی ان کا لگاتار انتظار کرتے رہے مگر جب وہ نبی امّی کامل ہدایت لے کر بنی اسماعیل میں آگیا تو انہوں نے اس کو پہچاننے کے بعد بھی ماننے سے انکار کردیا بلکہ اس کی مخالفت میں دوسروں سے آگے بڑھ گئے۔ اس کے باوجود ان کا دعویٰ ہے کہ آخرت میں جنت کے حقدار صرف یہی لوگ ہیں۔ اگر یہ سچ ہے تو ان کو موت کی تمنا کرنا چاہئے لیکن یہ بداعمال لوگ اپنے کرتوت کی وجہ سے ہرگز موت کی تمنا نہیں کرسکتے۔ ان کو خوب معلوم ہے کہ آگے ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ ٭
از: ڈاکٹر صباح اسماعیل ندوی علیگ
(3نومبر 2023 )

No comments:

Post a Comment

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...