Monday, January 29, 2024

حلال اور پاکیزہ چیزیں کھاؤ! نورِ قرآن 22

 
اے لوگو! زمین کی چیزوں میں سے حلال اور پاکیزہ چیزیں کھاؤ، اور شیطان کے قدموں کی پیروی مت کرو۔ بے شک وہ تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے۔ (168) وہ تو بس تمہیں برائی اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے، اور یہ کہ تم اللہ کے نام پر وہ باتیں کہو جن کے بارے میں تمہیں کوئی علم نہیں ہے۔ (169) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کی ہے تو وہ کہتے ہیں، بلکہ ہم تو اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے۔ کیا اگرچہ ان کے باپ دادا تھوڑی سی عقل بھی نہ رکھتے ہوں اور نہ ہی ہدایت پر ہوں۔ (170) اور ان لوگوں کی مثال جنہوں نے کفر کیا اس شخص کی مثال جیسی ہے جو جانوروں کو پکارتا ہے اور وہ پکار اور آواز کے سوا کچھ نہیں سنتے۔ یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں لہٰذا یہ کچھ سمجھ نہیں سکتے۔ (171) اے لوگو جو ایمان لائے ہو! کھاؤ ان پاکیزہ چیزوں میں سے جو ہم نے تم کو دی ہیں اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم صرف اسی کی عبادت کرتے ہو۔ (172) یقیناً اس نے تم پر حرام کیا ہے مردار اور خون اور سور کا گوشت اور جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو۔ پھر بھی جو مجبور ہوجائے اور وہ بغاوت کرنے والا اور حد سے آگے بڑھنے والا نہ ہو تو اس پر کوئی گناہ نہیں، بے شک اللہ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے۔ (173) بے شک جو لوگ اس چیز کو چھپاتے ہیں جو اللہ نے اپنی کتاب میں سے نازل کیا ہے اور اس کے بدلے تھوڑی قیمت حاصل کرتے ہیں، یہ لوگ اپنے پیٹوں میں صرف آگ بھر رہے ہیں۔ قیامت کے دن اللہ ان سے کلام نہیں کرے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا۔ اور ان کیلئے دردناک عذاب ہے۔ (174) یہی لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے میں گمراہی کو اور مغفرت کے بدلے میں عذاب کو خرید لیا ہے۔ تو وہ کس قدر آگ پر صبر کرنے والے ہیں! (175) یہ اس لئے کہ اللہ نے کتاب کو یقیناً حق کے ساتھ نازل فرمایا ہے اور بلاشبہ جن لوگوں نے اس کتاب میں اختلاف کیا ہے وہ بہت دور کی مخالفت میں ہیں۔ (176)
سورہ : بقرہ .... رکوع: 21 .... آیت: 168- 176 .... پارہ: 2
اللہ تعالیٰ نے انسان کی بھوک مٹانے کیلئے ڈھیر ساری چیزیں پیدا فرمائی ہیں۔ خدائے رحیم و کریم چاہتا ہے کہ اس کا بندہ مختلف لذت و رنگت اور حلاوت و طراوت والی چیزیں کھا کر اپنی بھوک بھی مٹائے اور اپنی صحت و تندرستی کا خیال بھی رکھے، اسی کے ساتھ وہ ہر لقمہ پر اپنے مہربان کا رب کا شکر گزار ہو۔ شیطان نے ہر دور میں اس کو مختلف طریقوں سے بعض حلال و پاکیزہ چیزیں کھانے سے روکنے بلکہ بعض دفعہ انتہائی گھٹیا اور گندی چیزیں کھانے پر مجبور کیا ہے۔ قرآن میں اہل کتاب اور مشرکین دونوں کے تعلق سے اس طرح کی کئی چیزوں کا ذکر فرمایا گیا ہے کہ انہوں نے شیاطین جن و انس کی ایما پر بہت ساری حلال چیزوں کو حرام کردیا تھا۔ یہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں سے کہا ہے کہ وہ حلال اور پاکیزہ چیزیں کھائیں اور اپنے رب کا شکریہ ادا کریں۔
جو چیزیں انسانوں کیلئے حرام ہیں ان کا ذکر کردیا گیا ہے۔ اس تعلق سے مزید تفصیلات آگے دوسری آیتوں میں بھی آئیں گی ۔اور جو لوگ قرآن کی سیدھی باتوں کو بھی سمجھنے سے قاصر ہیں ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ گونگے، بہرے، اندھے ہیں۔ وہ ان جانوروں کی طرح ہیں جو چرواہا کی ہانک پکار سنتے تو ہیں مگر اس کا کوئی مطلب نہیں سمجھتے کیونکہ وہ عقل و خرد نہیں رکھتے۔ اور رہے وہ لوگ جنہوں نے خدا کی شہادتوں کو چھپانے اور اس کی طرف غلط باتیں منسوب کرنے کی کوشش کی ہے ان سے تو خدا اتنا ناراض ہے کہ وہ ان کی طرف دیکھنا اور ان سے ہم کلام ہونا بھی پسند نہیں کرتا۔ ان کو جہنم کی آگ سے کوئی بچا نہیں سکتا ہے۔ ٭
از: ڈاکٹر نور الصباح اسماعیل ندوی علیگ
(12جنوری 2024 )


No comments:

Post a Comment

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...