Sunday, December 31, 2023

Noor-e-Quran 20 Sabr aur Namaz ke zariye Madad mango!

 

Ae iman walo! Sabr aur namaz ke zariye madad mango, be-shak Allah sabr karne walon ke sath hai. (153) Aur jo log Allah ki raah mein mare jate hain un ko murda mat kaho balkay woh zinda hain, lekin tum samajh nahi sakte. (154) Aur hum zaroor tum ko azmainge kuch khauf aur bhook se, aur malon aur jaanon aur phalon ke nuqsan se. Aur sabr karne walon ko khush khabri de do. (155) Jinhain jab kabhi koi museebat aati hai to kehte hain ke be shak hum Allah ke hain aur yaqeenan hum usi ki taraf lautne wale hain. (156) Yehi log hain jin par un ke rab ki enayatien hain aur rehmat hai aur yehi log hidayat yafta hain. (157) Be shak Safa aur Marwah Allah Ta'ala ki nishaniyon mein se hain, to jo koi baitullah ka hajj kare ya umrah kare to us par koi harj nahi ke un ka tawaf kare. Aur jo koi khushi se neki kare to Allah qadrdaan hai, sab kuch jan'ne wala hai. (158) Bilashuba jo log hamari utari hui khuli daleelon ko aur hidayat ko chhupate hain, is ke baad ke hum ne us ko logon ke liye kitab mein khol kar bayan kar diya hai to wohi log hain jin par Allah lanat karta hai aur tamam lanat karne wale bhi un par lanat karte hain. (159) Albattha jin logon ne tauba kar li aur islah kar li aur khol kar bayan kar diya to Main aise logon ki tauba qubool karta hoon aur Main tauba qubool karne wala reham karne wala hoon. (160) Yaqeenan jin logon ne kufr kiya aur is haal par mare ke woh kafir they to wohi log hain jin par Allah ki, Farishton ki aur tamam logon ki lanat hai. (161) Woh hamesha isi haal mein rahenge, na un se azab halka kiya jayega aur na unhen dheel di jayegi. (162) Aur tum sab ka ma’bood ek hi ma’bood hai, Us ke siwa koi ma’bood nahi, Woh bara meharban hai, bohat reham karne wala hai. (163)
Surah: Baqarah .... Rukoo: 19 .... Ayat: 153- 163 .... Parah: 2
Khuda-e-Rehman o Raheem apne bandon ko aazmaishon se zaroor guzarta hai ke Woh un ko is duniya mein aazmaish hi ke liye bhejta hai, phir jab woh ibtila o aazmaish se kamyaab hokar nikalte hain to Woh un ko be tahaasha nawazta hai aur dunya o akhirat ki bhalaiyan un ko ataa karta hai, lekin Woh un ko duniyawi aazmaish mein tanha aur be yaar o madadgar nahi chhodta balkay un ko woh nuskha-e-kimiya bata deta hai jis ke zariye woh apne imtehan mein aasani se kamyaabi hasil karsakte hain. Har insaan apne Rab ki madad aur Us ka saath hasil kar sakta hai aur woh yeh kaam namaz aur sabr ke zariye kar sakta hai. "Ae iman walo! Sabr aur namaz ke zariye madad mango, be-shak Allah sabr karne walon ke sath hai."
Khauf o bhook, jaanon, malon aur phalon ka nuqsan insani zindagi ki bohat badi aazmaishain hain magar yeh us ke liye aasan ho jati hain jo un ko sabr o shukr ke sath bardasht karta hai aur Khuda-e-Kainaat ke samne sar aur dil jhuka kar apne aap ko Us ke hawale kardeta hai. Kisi insaan ka jo sab se bara nuqsan is duniya mein ho sakta hai woh us ki zindagi ka nuqsan hai magar raah-e-Khuda mein marne walon ka is mein bhi bara faida hai. Allah ne un ko murda kehne se bhi mana kardiya hai ke Allah ki raah mein apni jaan ganwane wale murda nahi hote, un ko un ke Rab ki janib se ek khas zindagi ataa ki jati hai aur un par un ke Rab ki janib se rehmaton ki khas barsaat hoti hai. Neik musalmanon ka Shewa yeh hai ke woh badi se badi museebat Khuda ki khatir bardasht kar lete hain.
Yahan is rukoo mein yeh bhi wazeh kiya gaya hai ke Safa aur Marwah Allah ki khas nishaniyon mein se hain. Mushrikeen ne in pahariyon par but rakh diye they. Allah Ta'ala ne wazeh farma diya ke mushrikeen ki bad-aamaliyon se sha'airAllah ki haqeeqat tabdeel nahi hoti hai is liye musalmanon ko hajj o umrah ke waqt in ka chakkar lagana hai aur apne Nabi (S) ki sunnaton ke mutabiq hajj o umrah ke arkaan ada karne hain. Yahan un logon par lanat o malamat ka zikar bhi hai jinhon ne in sha'air ko kharab karne aur kufr o shirk ka irtikab karne ya un ki haqeeqat duniya walon se chhupane ki koshish ki hai.
By: Dr. Noorus Sabah Ismail (Nadwi Alig)
(31 December 2023)



صبرا ور نماز کے ذریعہ مدد مانگو! نورِ قرآن 20

 

_________________________________________
اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (153) اورجو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں ان کو مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم سمجھ نہیں سکتے۔ (154) اور ہم ضرور تم کو آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک سے، اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوش خبری دے دو۔ (155) جنہیں جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور یقیناً ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ (156) یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی عنایتیں ہیں اور رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ (157) بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے۔ اور جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو اللہ قدردان ہے، سب کچھ جاننے والا ہے۔ (158) بلاشبہ جو لوگ ہماری اتاری ہوئی کھلی دلیلوں کو اور ہدایت کو چھپاتے ہیں ، اس کے بعد کہ ہم نے اس کو لوگوں کیلئے کتاب میں کھول کر بیان کردیا ہے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ (159) البتہ جن لوگوں نے توبہ کرلی اور اصلاح کرلی اور کھول کر بیان کردیا تو میں ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہوں۔ (160) یقیناً جن لوگوں نے کفر کیا اور اس حال پر مرے کہ وہ کافر تھے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ (161) وہ ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے، نہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ڈھیل دی جائے گی۔ (162) اور تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بڑا مہربان ہے، بہت رحم کرنے والا ہے۔ (163)
سورہ : بقرہ .... رکوع: 19 .... آیت: 153- 163 .... پارہ: 2
خدائے رحمان و رحیم اپنے بندوں کو آزمائشوں سے ضرور گزارتا ہے کہ وہ ان کو اس دنیا میں آزمائش ہی کیلئے بھیجتا ہے، پھر جب وہ ابتلا و آزمائش سے کامیاب ہوکر نکلتے ہیں تو وہ ان کو بے تحاشا نوازتا ہے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں ان کو عطا کرتا ہے، لیکن وہ ان کو دنیوی آزمائش میں تنہا اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا بلکہ ان کو وہ نسخۂ کیمیا بتا دیتا ہے جس کے ذریعہ وہ اپنے امتحان میں آسانی سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر انسان اپنے رب کی مدد اور اس کا ساتھ حاصل کرسکتا ہے اور وہ یہ کام نماز اور صبر کے ذریعہ کرسکتا ہے۔ ”اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“
خوف و بھوک، جانوں، مالوں اور پھلوں کا نقصان انسانی زندگی کی بہت بڑی آزمائشیں ہیں مگر یہ اس کیلئے آسان ہوجاتی ہیں جو ان کو صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرتاہے اور خدائے کائنات کے سامنے سر اور دل جھکا کر اپنے آپ کو اس کے حوالے کردیتا ہے۔ کسی انسان کا جو سب سے بڑا نقصان اس دنیا میں ہوسکتا ہے وہ اس کی زندگی کا نقصان ہے مگر راہِ خدا میں مرنے والوں کا اس میں بھی بڑا فائدہ ہے۔ اللہ نے ان کو مردہ کہنے سے بھی منع کردیا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی جان گنوانے والے مردہ نہیں ہوتے، ان کو ان کے رب کی جانب سے ایک خاص زندگی عطا کی جاتی ہے اور ان پر ان کے رب کی جانب سے رحمتوں کی خاص برسات ہوتی ہے۔ نیک مسلمانوں کا شیوہ یہ ہے کہ وہ بڑی سے بڑی مصیبت خدا کی خاطر برداشت کرلیتے ہیں ۔
یہاں اس رکوع میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صفا اور مروہ اللہ کی خاص نشانیوں میں سے ہیں۔ مشرکین نے ان پہاڑیوں پر بت رکھ دیے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ مشرکین کی بداعمالیوں سے شعائر اللہ کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی ہے اس لئے مسلمانوں کو حج و عمرہ کے وقت ان کا چکر لگانا ہے اور اپنے نبیﷺ کی سنتوں کے مطابق حج و عمرہ کے ارکان ادا کرنے ہیں۔ یہاں ان لوگوں پر لعنت و ملامت کا ذکر بھی ہے جنہوں نے ان شعائر کو خراب کرنے اور کفر و شرک کا ارتکاب کرنے یا ان کی حقیقت دنیا والوں سے چھپانے کی کوشش کی ہے۔٭
از: ڈاکٹر صباح اسماعیل ندوی علیگ
(29دسمبر 2023 )
نورِ قرآن 20
صبرا ور نمازکے ذریعہ مدد مانگو!
_________________________________________
اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (153) اورجو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں ان کو مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم سمجھ نہیں سکتے۔(154) اور ہم ضرور تم کو آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک سے، اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے۔اور صبر کرنے والوں کو خوش خبری دے دو۔ (155) جنہیں جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور یقینا ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ (156) یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی عنایتیں ہیں اور رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ (157) بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے۔ اور جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو اللہ قدر دان ہے، سب کچھ جاننے والا ہے۔ (158) بلاشبہ جو لوگ ہماری اتاری ہوئی کھلی دلیلوں کو اور ہدایت کو چھپاتے ہیں ، اس کے بعد کہ ہم نے اس کو لوگوں کیلئے کتاب میں کھول کر بیان کردیا ہے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ (159) البتہ جن لوگوں نے توبہ کرلی اور اصلاح کرلی اور کھول کر بیان کردیا تو میں ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہوں۔ (160) یقینا جن لوگوں نے کفر کیااور اس حال پر مرے کہ وہ کافر تھے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ (161) وہ ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے، نہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ڈھیل دی جائے گی۔ (162) اور تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بڑا مہربان ہے ، بہت رحم کرنے والا ہے۔ (163)
سورہ : بقرہ .... رکوع: 19 .... آیت: 153- 163 .... پارہ: 2
خدائے رحمان و رحیم اپنے بندوں کو آزمائشوں سے ضرور گزارتا ہے کہ وہ ان کو اس دنیا میں آزمائش ہی کیلئے بھیجتا ہے، پھر جب وہ ابتلا و آزمائش سے کامیاب ہوکر نکلتے ہیں تو وہ ان کو بے تحاشا نوازتا ہے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں ان کو عطا کرتا ہے، لیکن وہ ان کو دنیوی آزمائش میں تنہا اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا بلکہ ان کو وہ نسخہ ¿ کیمیا بتادیتا ہے جس کے ذریعہ وہ اپنے امتحان میں آسانی سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر انسان اپنے رب کی مدد اور اس کا ساتھ حاصل کرسکتا ہے اور وہ یہ کام نماز اور صبر کے ذریعہ کرسکتا ہے۔ ”اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“
خوف و بھوک، جانوں، مالوں اور پھلوں کا نقصان انسانی زندگی کی بہت بڑی آزمائشیں ہیں مگر یہ اس کیلئے آسان ہوجاتی ہیں جو ان کو صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرتاہے اور خدائے کائنات کے سامنے سر اور دل جھکا کر اپنے آپ کو اس کے حوالے کردیتا ہے۔ کسی انسان کا جو سب سے بڑا نقصان اس دنیا میں ہوسکتا ہے وہ اس کی زندگی کا نقصان ہے مگر راہِ خدا میں مرنے والوں کا اس میں بھی بڑا فائدہ ہے۔ اللہ نے ان کو مردہ کہنے سے بھی منع کردیا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی جان گنوانے والے مردہ نہیں ہوتے، ان کو ان کے رب کی جانب سے ایک خاص زندگی عطا کی جاتی ہے اور ان پر ان کے رب کی جانب سے رحمتوں کی خاص برسات ہوتی ہے۔ نیک مسلمانوں کا شیوہ یہ ہے کہ وہ بڑی سے بڑی مصیبت خدا کی خاطر برداشت کرلیتے ہیں ۔
یہاں اس رکوع میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صفا اور مروہ اللہ کی خاص نشانیوں میں سے ہیں۔ مشرکین نے ان پہاڑیوں پر بت رکھ دیے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ مشرکین کی بداعمالیوں سے شعائر اللہ کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی ہے اس لئے مسلمانوں کو حج و عمرہ کے وقت ان کا چکر لگانا ہے اور اپنے نبی کی سنتوں کے مطابق حج و عمرہ کے ارکان ادا کرنے ہیں۔یہاں ان لوگوں پر لعنت و ملامت کا ذکر بھی ہے جنہوں نے ان شعائر کو خراب کرنے اور کفر و شرک کا ارتکاب کرنے یا ان کی حقیقت دنیا والوں سے چھپانے کی کوشش کی ہے۔٭
از: ڈاکٹر نورالصباح اسماعیل ندوی علیگ
(29دسمبر 2023 )



Thursday, December 28, 2023

ہے: امام عیدین جبریل انٹرنیشنل اسکول نے دینی و دنیوی علوم کو یکجا کرکے شاندار روایت کی بنیاد ڈالی




 عالیہ یونیورسٹی میں اسکول کے پروگرام ”تنزیل“ کا خوبصورت انعقاد - حفاظ طلبہ کی

دستاربندی - ہزاروں لوگوں نے لائیو پروگرام دیکھا

 کلکتہ (موسیٰ امام): جبریل انٹرنیشنل اسکول، کلکتہ کی جانب سے گزشہ 23 دسمبر کو

  "تنزیل 2023" کا شاندار پروگرام منعقد ہوا جس میں اسکول کے ان طلبہ کی دستاربندی ہوئی جنہوں نے اسکول کی ریگولر تعلیم کے ساتھ مکمل قرآن مجید حفظ کرنے کی سعادت حاصل  

               کی۔

 اس موقع پر صدر جلسہ جناب قاری فضل الرحمن، امام عیدین کلکتہ نے کہا کہ جبریل انٹرنیشنل اسکول نے دینی و دنیوی علوم کو یکجا کرکے شاندار روایت کی بنیاد ڈالی ہے اور اہل کلکتہ کو ایک خوبصورت علمی و دینی تحفہ دیا ہے۔ گزشتہ پندرہ سالوں سے جس طرح جبریل انٹرنیشنل اسکول ایک بہتر انگریزی میڈیم اسکول ہوتے ہوئے اپنے طلبہ و طالبات کو بنیادی دینی تعلیم بھی دیتا ہے اور ان کو حفظ قرآن کا موقع بھی فراہم کرتا ہے، بلاشبہ یہ ایک مثالی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں اور بچیوں کیلئے تعلیم و تربیت کا یہی بہترین طریقہ ہے اور یہی ہمارا قدیم انداز تعلیم بھی ہے۔ اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ ابتدا میں مسلمانوں کا یہی طرز تعلیم اور انداز تربیت تھا۔ اسلام نے کبھی تعلیم کو دینی اور دنیاوی کے نام پر تقسیم نہیں کیا ہے۔ شروع میں جب تک مسلمانوں نے دونوں تعلیم ساتھ ساتھ حاصل کی وہ دنیا میں کامیاب رہے۔ آج دنیا جس سائنسی ترقی کے دور سے گزر رہی اس کو عروج و کمال کا یہ راستہ ہم ہی نے دکھایا ہے۔ بیرونی اور خوارزمی جیسی بے شمار مسلم شخصیتیں ہیں جنہوں نے انسانوں اور انسانیت کو سائنس و ٹکنالوجی میں آگے بڑھنے کی راہ دکھائی ہے۔
امام عیدین کلکتہ نے کہا کہ ترقی کی راہ میں ہم اس وقت دوسروں سے پیچھے ہوگئے جب ہم نے تعلیم کو دینی اور غیر دینی کے نام پر تقسیم کردیا۔ آج بھی ہم علم کے نام پر دو طرح کے ادارے رکھتے ہیں۔ دینی اداروں میں عصری و سائنسی مضامین پر توجہ نہیں دی جاتی اور جو عصری ادارے ہیں وہ دینی تعلیم دینا مناسب اور ضروری نہیں سمجھتے۔ ہمیں جبریل انٹرنیشنل اسکول جیسے بہت سارے اداروں کی ضرورت ہے جہاں ہم اپنے بچوں کو دونوں قسم کی تعلیم دے سکیں۔
ڈاکٹر نورالصباح اسماعیل ندوی علیگ، چیف ایڈمنسٹریٹر جبریل انٹرنیشنل اسکول نے جلسہ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ تنزیل ہمارے اس سالانہ جلسہ کا نام ہے جس میں ہم اپنے حفاظ طلبہ و طالبات کے سروں پر دستار فضیلت رکھتے ہیں۔ یہ اللہ رحمان و رحیم کی مہربانی ہے کہ اس نے ہمیں یہ توفیق دی کہ ہم ایک ایسا اسکول قائم کریں جہاں ہم اپنے بچوں کو ایک مکمل تعلیم دے سکیں اور انہیں دنیا و آخرت دونوں کی کامرانیاں حاصل کرنے کے قابل بناسکیں۔ ہم حافظ محمد زیان شاہد (کلاس XI )،حافظہ تناز خان (کلاس XI )، حافظہ الفشہ ظفیر (کلاس X )اور حافظہ سمیہ فاطمہ (کلاس X ) کو اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہیں کہ اللہ نے ان کو ایک عظیم سعادت حاصل کرنے کی توفیق بخشی۔
مشہور شیعہ عالم دین مولانا سید مہر عباس رضوی نے حفاظ طلبہ و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حفظ قرآن وہ دولت ہے جس سے بڑی کوئی سعادت اس دنیا میں نہیں ہوسکتی ہے۔ یہ ہمارے خدا کی کتاب ہے، جو بھی اس کو پڑھتا رہتا ہے اس کے دل میں خدا کی محبت بیٹھتی جاتی ہے اور اس کیلئے دونوں جہان میں کامیابی کے دروازے کھلتے چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا بچہ ایک اسکول میں زیر تعلیم ہے مگر میری خواہش ہے کہ وہ بھی جبریل انٹرنیشنل اسکول میں داخلہ لے اور اسکولی تعلیم کے ساتھ حافظ قرآن ہونے کی سعادت بھی حاصل کرے۔
شیخ ذکی احمد مدنی، ڈائریکٹر جامعہ الہدیٰ الاسلامیہ نے کہا، جبریل انٹرنیشنل اسکول قابل مبارکباد ہے کہ اس کا نظام تعلیم رب کے نام کے ساتھ جاری ہے۔ وہ تعلیم جو اپنے رب کے نام سے شروع نہ ہو اس تعلیم میں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہے۔ لندن سے تشریف لائے ہوئے مہمان خصوصی جناب فہیم اختر نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دنیا کے سامنے اسلام کا صحیح تعارف پیش کریں کہ اسلام اللہ کا دین ہے اور انسانوں کیلئے اس سے بہتر کوئی طرز حیات نہیں ہوسکتا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارا وہ طبقہ جو دین کا علم رکھتا ہے وہ اس زبان اور انداز سے ناواقف ہے جو موجودہ دنیا کی زبان ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں سے وہ بچے اور بچیاں نکلیں گی جو سماج کے سامنے اسلام کا بہتر تعارف پیش کرسکیں گی اور ان چیلنجوں کا مقابل کرسکیں گی جن سے آج اسلام اور مسلمانوں کا سامنا ہے۔
پروگرام کا آغاز کلاس XI کی طالبہ مریم بہزاد کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ ان آیات کا ترجمہ تھیالوجی ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ غلام ربانی ندوی نے پیش کیا۔ عبدالباسط اسماعیل، پرنسپل جبریل انٹرنیشنل اسکول نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور وائس پرنسپل محمد شاہ جہاں نے نقابت کی ذمہ داری نبھائی۔ عالیہ یونیورسٹی، پارک سرکس کیمپس میں منعقد ہونے والا یہ پروگرام فیس بک پر لائیو نشر ہوا تاکہ اسکول کے تمام طلبہ و طالبات، گارجین حضرات اور دیگر متعلقین اس کو دیکھ سکیں۔

Monday, December 25, 2023

Noor-e-Quran 19 Qiblah wa Kaaba, Ek Azeem Ne’mat-e-Elahi

 



Aur har ek ke liye ek simt hai jis ki taraf woh rukh karta hai. Toh tum bhalaiyon ki taraf sabqat karo. Tum jahan kahin bhi hoge Allah tum sab ko jama kar le ga. Be-shak Allah har cheez par qudrat rakhne wala hai. (148) Aur tum jahan se bhi niklo, apna munh Masjid Haram ki taraf karo, be-shak yehi haq hai tumhare Rab ki taraf se, aur Allah un kaamon se ghaafil nahi hai jo tum log karte ho. (149) Aur tum jahan kahin se bhi niklo, apna munh Masjid Haram hi ki taraf karo, aur tum log jahan kahin bhi ho, tum apne chehron ko usi ki taraf karo taake logon ke paas tumhare khilaf koi hujjat baqi na rahe, siwaey un ke jinhon ne zulm kiya hai un mein se, toh tum log un se na daro aur Mujh hi se daro, aur taake main apni ne’mat tum par tamam karoon aur taake tum hidayat pao. (150) Jaisa ke hum ne tumhare darmiyan tum hi mein se ek rasool bheja hai jo humari aayaten tumhare samne tilawat karta hai aur tumhen paak karta hai aur tumhen kitab wa hikmat ki taleem deta hai aur woh cheezen sikhaata hai jo tum nahi jante they. (151) Lehaza tum Mujh ko yaad rakho Main tum ko yaad rakhunga aur mera shukr ada karo aur meri nashukri na karo. (152)

Surah: Baqarah .... Rukoo: 18 .... Ayat: 148-152 .... Parah: 2
Khana Kaaba Musalmanan-e-Alam ka Qiblah hai aur yeh Qiblah ek azeem ne’mat-e-Elahi hai. Duniya ki tamam qaumain ibadat karti hain aur apne Khaliq wa Maalik ko raazi karne ki koshish karti hain taake Woh un se khush rahe aur un ko har qisam ki aasani aur farawani ata kare, aur woh apni ibadat ke waqt apna rukh kisi khaas maqam ki taraf karti hain jaisa ke Yahood maghrib ki taraf aur Nasara mashriq ki taraf rukh kar ke ibadat karte hain. Allah ne apne aakhri Nabi Muhammad Arabi ﷺ ko aur un ko maanne walon ko hukm diya hai ke woh apni ibadaton ke waqt Masjid Haram ki taraf rukh karein jis ke andar Allah ka ghar Khana Kaaba maujood hai. Woh ghar mein hon ya safar mein har haal mein un ke liye namaz ke waqt Qiblah rukh hona laazim hai.
Allah Ta'ala ne Musalmanon ko Khana Kaaba ki taraf rukh karne ka hukm kyun diya hai yahan is jagah is ki wazahat bhi farma di hai. "Taake logon ke paas tumhare khilaf koi hujjat baqi na rahe, siwaey un ke jinhon ne zulm kiya hai un mein se, toh tum log un se na daro aur Mujh hi se daro, aur taake Main apni ne’mat tum par tamam karoon aur taake tum hidayat pao." Allah Ta'ala ne yahan teen ahem wajoohat ka zikar farmaya hai. Pehli yeh ke ab kisi ke paas tumhare khilaf koi hujjat wa daleel baqi na rahe ke woh kehta phire ke un ka aur hamara qiblah ya tareeqa ek hai is liye un ko hamare deen wa shariat ke mutabiq chalna chahiye. Yahood wa Nasara par Allah ne bohat karam kiya aur un ko apne deen wa shariat se nawaza magar unhon ne apna deen bigar liya yahan tak ke Qiblah bhi tabdeel kar liya. Allah Ta'ala ne apne aakhri Nabi par apni aakhri kitab nazil farma di, un ko sahih rah dikha di aur un ko woh Qiblah bhi ata kar diya jo asal Ibrahimi Qiblah hai. Doosri wajah itmaam e ne’mat aur teesri wajah hidayat wa rehnumai hai. Baitullah al-Haram ki taraf rukh karte hi muttabi'een-e-Muhammad ﷺ ko Allah ki ne’maten aur hidayaten haasil hogayi hain.
Asal Shariat Millat-e-Ibrahimi hai aur asal Qiblah Khana Kaaba hai, is tarah Musalman us raaste par hain jo seedhe Khuda-e-Kainaat tak jaata hai. Ibrahim Alaihis Salaam ne Allah ke hukm se Us ka ghar Khana Kaaba tameer karne ke baad jo pehli aur aham dua mangi thi Allah ne us ko poori tarah qubool farma liya aur Ibrahim wa Ismael Alaihimas Salaam ki aulad mein ek aisa Rasool bhej diya jo Allah ki aayatien logon ke samne tilawat karta hai, un ko paak karta hai, un ko kitab wa hikmat ki taleem deta hai aur un ko woh cheezen sikhaata hai jo woh pehle nahi jante they.
Yahan in azeem inaamat-e-Elahi ke zikr ke baad Allah Ta'ala ne Iman walon se mutaalba kiya hai ke tum mujhe yaad rakho, Mein tumhein yaad rakhunga. Tum Mujhe mat bhoolo Mein tumhein faramosh nahi karunga aur hamesha mere shukarguzar ban kar raho, nashukri mat karo. Agar tum aisa karoge to meri mohabbat, ne’mat aur rehmat tum ko hamesha haasil rahegi.
By: Dr. Noorus Sabah Ismail (Nadwi Alig)
(24 December 2023)

TANZEEL 2023

 

















































On the momentous day of Saturday, 23rd December 2023, Jibreel International School magnificently hosted 'TANZEEL 2023', a prestigious Graduation Programme. This celebrated event honored the remarkable achievement of its students who have diligently completed the memorization of the Holy Quran, thereby earning the esteemed titles of Hafiz and Hafiza.

The event was distinguished by the presence of revered guests such as Jb. Qari Fazlur Rahman, Jb. Fahim Akhtar, Sheikh Zaki Ahmad Madni, and Maulana Syed Meher Abbas Rizvi, whose attendance elevated the occasion's grandeur. Hosted at the Aliah University Park Circus Campus, the venue was imbued with a profound sense of reverence, resonating with the eloquent presentations from the Four Huffaz. These recitations were complemented by the guests' insightful discourses, which delved into the Quran's profound impact and its pivotal role in our lives.
Adorned with the presence of proud parents, families, students, and the school's distinguished faculty, the event not only marked a significant milestone in the students' educational journey but also served as a fitting culmination to the year 2023. It was a day imbued with a deep sense of pride and accomplishment, celebrating the timeless tradition and spiritual journey of Quranic memorization.

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...