Sunday, December 31, 2023

صبرا ور نماز کے ذریعہ مدد مانگو! نورِ قرآن 20

 

_________________________________________
اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (153) اورجو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں ان کو مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم سمجھ نہیں سکتے۔ (154) اور ہم ضرور تم کو آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک سے، اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوش خبری دے دو۔ (155) جنہیں جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور یقیناً ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ (156) یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی عنایتیں ہیں اور رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ (157) بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے۔ اور جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو اللہ قدردان ہے، سب کچھ جاننے والا ہے۔ (158) بلاشبہ جو لوگ ہماری اتاری ہوئی کھلی دلیلوں کو اور ہدایت کو چھپاتے ہیں ، اس کے بعد کہ ہم نے اس کو لوگوں کیلئے کتاب میں کھول کر بیان کردیا ہے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ (159) البتہ جن لوگوں نے توبہ کرلی اور اصلاح کرلی اور کھول کر بیان کردیا تو میں ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہوں۔ (160) یقیناً جن لوگوں نے کفر کیا اور اس حال پر مرے کہ وہ کافر تھے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ (161) وہ ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے، نہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ڈھیل دی جائے گی۔ (162) اور تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بڑا مہربان ہے، بہت رحم کرنے والا ہے۔ (163)
سورہ : بقرہ .... رکوع: 19 .... آیت: 153- 163 .... پارہ: 2
خدائے رحمان و رحیم اپنے بندوں کو آزمائشوں سے ضرور گزارتا ہے کہ وہ ان کو اس دنیا میں آزمائش ہی کیلئے بھیجتا ہے، پھر جب وہ ابتلا و آزمائش سے کامیاب ہوکر نکلتے ہیں تو وہ ان کو بے تحاشا نوازتا ہے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں ان کو عطا کرتا ہے، لیکن وہ ان کو دنیوی آزمائش میں تنہا اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا بلکہ ان کو وہ نسخۂ کیمیا بتا دیتا ہے جس کے ذریعہ وہ اپنے امتحان میں آسانی سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر انسان اپنے رب کی مدد اور اس کا ساتھ حاصل کرسکتا ہے اور وہ یہ کام نماز اور صبر کے ذریعہ کرسکتا ہے۔ ”اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“
خوف و بھوک، جانوں، مالوں اور پھلوں کا نقصان انسانی زندگی کی بہت بڑی آزمائشیں ہیں مگر یہ اس کیلئے آسان ہوجاتی ہیں جو ان کو صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرتاہے اور خدائے کائنات کے سامنے سر اور دل جھکا کر اپنے آپ کو اس کے حوالے کردیتا ہے۔ کسی انسان کا جو سب سے بڑا نقصان اس دنیا میں ہوسکتا ہے وہ اس کی زندگی کا نقصان ہے مگر راہِ خدا میں مرنے والوں کا اس میں بھی بڑا فائدہ ہے۔ اللہ نے ان کو مردہ کہنے سے بھی منع کردیا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی جان گنوانے والے مردہ نہیں ہوتے، ان کو ان کے رب کی جانب سے ایک خاص زندگی عطا کی جاتی ہے اور ان پر ان کے رب کی جانب سے رحمتوں کی خاص برسات ہوتی ہے۔ نیک مسلمانوں کا شیوہ یہ ہے کہ وہ بڑی سے بڑی مصیبت خدا کی خاطر برداشت کرلیتے ہیں ۔
یہاں اس رکوع میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صفا اور مروہ اللہ کی خاص نشانیوں میں سے ہیں۔ مشرکین نے ان پہاڑیوں پر بت رکھ دیے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ مشرکین کی بداعمالیوں سے شعائر اللہ کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی ہے اس لئے مسلمانوں کو حج و عمرہ کے وقت ان کا چکر لگانا ہے اور اپنے نبیﷺ کی سنتوں کے مطابق حج و عمرہ کے ارکان ادا کرنے ہیں۔ یہاں ان لوگوں پر لعنت و ملامت کا ذکر بھی ہے جنہوں نے ان شعائر کو خراب کرنے اور کفر و شرک کا ارتکاب کرنے یا ان کی حقیقت دنیا والوں سے چھپانے کی کوشش کی ہے۔٭
از: ڈاکٹر صباح اسماعیل ندوی علیگ
(29دسمبر 2023 )
نورِ قرآن 20
صبرا ور نمازکے ذریعہ مدد مانگو!
_________________________________________
اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (153) اورجو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں ان کو مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم سمجھ نہیں سکتے۔(154) اور ہم ضرور تم کو آزمائیں گے کچھ خوف اور بھوک سے، اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے۔اور صبر کرنے والوں کو خوش خبری دے دو۔ (155) جنہیں جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور یقینا ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ (156) یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی عنایتیں ہیں اور رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ (157) بے شک صفا اور مروہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ ان کا طواف کرے۔ اور جو کوئی خوشی سے نیکی کرے تو اللہ قدر دان ہے، سب کچھ جاننے والا ہے۔ (158) بلاشبہ جو لوگ ہماری اتاری ہوئی کھلی دلیلوں کو اور ہدایت کو چھپاتے ہیں ، اس کے بعد کہ ہم نے اس کو لوگوں کیلئے کتاب میں کھول کر بیان کردیا ہے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔ (159) البتہ جن لوگوں نے توبہ کرلی اور اصلاح کرلی اور کھول کر بیان کردیا تو میں ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہوں اور میں توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہوں۔ (160) یقینا جن لوگوں نے کفر کیااور اس حال پر مرے کہ وہ کافر تھے تو وہی لوگ ہیں جن پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ (161) وہ ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے، نہ ان سے عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ڈھیل دی جائے گی۔ (162) اور تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بڑا مہربان ہے ، بہت رحم کرنے والا ہے۔ (163)
سورہ : بقرہ .... رکوع: 19 .... آیت: 153- 163 .... پارہ: 2
خدائے رحمان و رحیم اپنے بندوں کو آزمائشوں سے ضرور گزارتا ہے کہ وہ ان کو اس دنیا میں آزمائش ہی کیلئے بھیجتا ہے، پھر جب وہ ابتلا و آزمائش سے کامیاب ہوکر نکلتے ہیں تو وہ ان کو بے تحاشا نوازتا ہے اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں ان کو عطا کرتا ہے، لیکن وہ ان کو دنیوی آزمائش میں تنہا اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا بلکہ ان کو وہ نسخہ ¿ کیمیا بتادیتا ہے جس کے ذریعہ وہ اپنے امتحان میں آسانی سے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہر انسان اپنے رب کی مدد اور اس کا ساتھ حاصل کرسکتا ہے اور وہ یہ کام نماز اور صبر کے ذریعہ کرسکتا ہے۔ ”اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد مانگو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“
خوف و بھوک، جانوں، مالوں اور پھلوں کا نقصان انسانی زندگی کی بہت بڑی آزمائشیں ہیں مگر یہ اس کیلئے آسان ہوجاتی ہیں جو ان کو صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرتاہے اور خدائے کائنات کے سامنے سر اور دل جھکا کر اپنے آپ کو اس کے حوالے کردیتا ہے۔ کسی انسان کا جو سب سے بڑا نقصان اس دنیا میں ہوسکتا ہے وہ اس کی زندگی کا نقصان ہے مگر راہِ خدا میں مرنے والوں کا اس میں بھی بڑا فائدہ ہے۔ اللہ نے ان کو مردہ کہنے سے بھی منع کردیا ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی جان گنوانے والے مردہ نہیں ہوتے، ان کو ان کے رب کی جانب سے ایک خاص زندگی عطا کی جاتی ہے اور ان پر ان کے رب کی جانب سے رحمتوں کی خاص برسات ہوتی ہے۔ نیک مسلمانوں کا شیوہ یہ ہے کہ وہ بڑی سے بڑی مصیبت خدا کی خاطر برداشت کرلیتے ہیں ۔
یہاں اس رکوع میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صفا اور مروہ اللہ کی خاص نشانیوں میں سے ہیں۔ مشرکین نے ان پہاڑیوں پر بت رکھ دیے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ مشرکین کی بداعمالیوں سے شعائر اللہ کی حقیقت تبدیل نہیں ہوتی ہے اس لئے مسلمانوں کو حج و عمرہ کے وقت ان کا چکر لگانا ہے اور اپنے نبی کی سنتوں کے مطابق حج و عمرہ کے ارکان ادا کرنے ہیں۔یہاں ان لوگوں پر لعنت و ملامت کا ذکر بھی ہے جنہوں نے ان شعائر کو خراب کرنے اور کفر و شرک کا ارتکاب کرنے یا ان کی حقیقت دنیا والوں سے چھپانے کی کوشش کی ہے۔٭
از: ڈاکٹر نورالصباح اسماعیل ندوی علیگ
(29دسمبر 2023 )



No comments:

Post a Comment

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...