Sunday, December 10, 2023

تعمیر ِکعبہ اور ابراہیم ؑو اسماعیل ؑ نورِ قرآن 16

 






اے بنی اسرائیل! میری اس نعمت کو یاد کرو جو میں نے تمہیں عطا کی تھی اور بے شک میں نے تم کو دنیا والوں پر فضیلت دی۔ (122) اور اس دن سے ڈرو جس دن کوئی شخص کسی شخص کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ اس سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا اور نہ اسے کوئی شفاعت نفع دے گی اور نہ ان کی کوئی مدد کی جا ئے گی۔ (123) اور جب ابراہیم کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزمایا تو اس نے ان کو پورا کر دکھایا، فرمایا، بے شک میں تمہیں لوگوں کا امام بنانے والا ہوں، اس نے کہا اور میری اولاد میں سے؟ فرمایا، میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا۔ (124) اورجب ہم نے اس گھر کو لوگوں کے لیے مرکز اور امن کی جگہ بنایا اور حکم دیا کہ مقام ِابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بناؤ، اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل کو تاکید کی کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع، سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔ (125) اور جب ابراہیم نے کہا کہ اے میرے رب! اس شہر کو امن والا بنادے اور اس کے باشندوں کو جو ان میں سے اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائیں پھلوں کا رزق عطا فرما، فرمایا ،جو کفر کرے گا میں اسے بھی تھوڑا فائدہ پہنچاؤں گا۔ پھر میں اس کو آگ کے عذاب کی طرف دھکیل دوں گا اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے۔ (126) اور جب ابراہیم اور اسماعیل خانہ کعبہ کی بنادیں اٹھا رہے تھے اور دعا کر رہے تھے کہ اے ہمارے رب! تو ہماری طرف سے اسے قبول فرما۔ بےشک تو سننے والا، جاننے والا ہے۔ (127) اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنا فرماں بردار بنا اور ہماری نسل میں سے تو اپنی ایک فرماں بردار امت اٹھا اور ہم کو ہماری عبادت کے طریقے بتا اور ہماری توبہ قبول فرما۔ بے شک تو توبہ قبول کرنے والا، رحم فرمانے والا ہے۔ (128) اے ہمارے رب! تو ان میں انہی میں سے ایک رسول بھیج جو ان پر تیری آیات تلاوت کرے اور ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کا تزکیہ کرے، بے شک تو سب پر غالب اور حکمت والا ہے۔ (129)
.... سورہ : بقرہ .... رکوع: 15 .... آیت: 122- 129 ....
یہاں اس رکوع میں امام الناس ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بڑے صاحبزادے اسماعیل علیہ السلام کا وہ اہم واقعہ مذکور ہے جب انہوں نے اللہ کے حکم سے اللہ کے گھر خانہ کعبہ کی تعمیر فرمائی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو خانہ کعبہ کی تعمیر کا حکم اس وقت دیا جب انہوں نے متعدد خدائی امتحانات میں کامیابی حاصل کی اور اللہ کی جانب سے ان کو لوگوں کی امامت و پیشوائی کی خوش خبری سنائی گئی۔ اللہ نے اعلان فرمادیا کہ اب انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کا فریضہ اولادِ ابراہیم ہی انجام دے گی اور بنی اسماعیل و بنی اسرائیل کے ذریعہ اللہ جل شانہ اپنا پیغام رشد و ہدایت اپنے بندوں تک پہنچائے گا۔
تعمیر کعبہ کے وقت اللہ تعالیٰ نے ابراہیم ؑو اسماعیل ؑکو جو خصوصی ہدایات دیں اور انہوں نے اللہ کے سامنے جو گزارشات پیش کیں وہ یہاں اس رکوع میں موجود ہیں۔ اللہ نے خانہ کعبہ کو اپنا گھر قرار دیا اور اسے دنیا والوں کیلئے مرکز اور مقام امن بنایا۔ طواف، اعتکاف اور نماز کی خاطر اس کو پاک صاف رکھنے کا حکم دیا اور انسانوں کو حکم دیا کہ وہ مقام ابراہیم کو مصلیٰ بنائیں۔ ابراہیم ؑ نے اہل مکہ کیلئے امن اور رزق کی فراوانی کی خصوصی دعا کی جسے اللہ نے قبول فرمایا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے امت مسلمہ کی خاطر بھی دعا کی اور مناسک وعبادات کی تعلیم کی گزارش بھی کی۔
یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ اس رکوع کا آغاز بنی اسرائیل پر بے مثال انعامات خداوندی کے ذکر سے ہوتا ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ بنی اسرائیل اپنے آپ کو خانہ کعبہ سے الگ نہ سمجھیں۔ یہ گھر ان کے دادا ابراہیم ؑ اور چچا اسماعیل ؑ کے ذریعہ تعمیر ہوا ہے۔ بنی اسماعیل اور بنی اسرائیل دونوں اولاد ابراہیم ؑ ہیں۔ دونوں کا حقیقی مذہب اسلام ہی ہے۔ نسلی بنیادوں پر جتنے اختلافات اچھالے گئے ہیں سب شیطان کی شرارتیں ہیں۔ ان دونوں کو اپنی بنیاد کا لحاظ رکھنا چاہئے اور اتفاق و اتحاد کے ساتھ دین توحید پر عمل کرنا چاہئے۔ ٭
از: ڈاکٹر نور الصباح اسماعیل ندوی علیگ
(1 دسمبر 2023 )

No comments:

Post a Comment

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...