Sunday, December 10, 2023

بنی اسرائیل کی اندھی دشمنی نورِ قرآن 14

 




اے ایمان والو تم "راعنا" نہ کہا کرو "انظرنا" کہا کرو اور غور سے سنا کرو۔ اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے۔ (104) اہل کتاب میں سے جن لوگوں نے کفر کیا وہ نہیں چاہتے اور نہ مشرکین کہ تمہارے اوپر تمہارے رب کی طرف سے کوئی بھلائی نازل ہو۔ اور اللہ جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت کے لیے خاص کر لیتا ہے ۔ اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔ (105) جو کوئی آیت ہم منسوخ کردیتے ہیں یا فراموش کرادیتے ہیں تو اس سے بہتر یا اس کے مثل دوسری لے آتے ہیں۔ کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ (106) کیا تمہیں نہیں معلوم کہ اللہ ہی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت۔ اور تمہارے لیے اللہ کے سوا نہ کوئی دوست ہے اور نہ کوئی مددگار۔ (107) کیا تم چاہتے ہو کہ تم اپنے رسول سے اس طرح کے سوال کرو جس طرح کے سوال اس سے پہلے موسیٰ سے کیے گئے اور جو کوئی ایمان کو کفر سے بدل لے گا وہ یقیناً سیدھی راہ سے بھٹک گیا۔ (108) اہل کتاب میں سے اکثر لوگ چاہتے ہیں کہ وہ تمہیں تمہارے ایمان کے بعد پھرسے کافر بنا دیں، محض اپنے حسد کی وجہ سے، اس کے باوجود کہ حق ان پر اچھی طرح واضح ہوچکا ہے، تو درگزر کرو اور نظر انداز کرو یہاں تک کہ اللہ کا فیصلہ آجائے۔ بے شک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔(109) اور نماز قائم کرو اور زکوٰة ادا کرو اور جو بھلائی بھی تم اپنے لیے آگے بھیجو گے اس کو تم اللہ کے پاس پاؤ گے۔ یقیناً اللہ اس کو دیکھ رہا ہے جو تم لوگ کر رہے ہو۔ (110) اور انہوں نے کہا کہ جنت میں ہرگز داخل نہیں ہو گا مگر وہ جو یہودی ہو یا نصرانی ہو۔ یہ محض ان کی آرزوئیں ہیں۔ ان سے کہو کہ اس بات پر اپنی دلیل پیش کرو اگر تم سچے ہو۔ (111) بلکہ جس نے اپنا چہرہ اللہ کے لئے جھکادیا اور وہ ٹھیک طرح سے عمل کرنے والا ہے تو اس کے لیے اس کے رب کے پاس اس کا اجر ہے۔ اور ایسے لوگوں کونہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ (112)
.... سورہ : بقرہ .... رکوع: 13 .... آیت: 104- 112 ....
بنی اسرائیل کو یہ بات پہلے روز ہی پسند نہیں آئی کہ اللہ نے اپنے آخری نبی ﷺ کو دین کامل کے ساتھ بنی اسرائیل کے بجائے بنی اسماعیل میں مبعوث فرمادیا۔ یہ بات ان کیلئے شدید حسد، کڑھن اور اندھی دشمنی کا باعث بنی اور اس کا اظہار لگاتار ان کے اعمال سے ہوتا رہا۔ بنی اسرائیل جو نبیوں کا گھرانہ تھا اس کا حق تھا کہ وہ اللہ کے نبی اور اس کے کلام کو سب سے پہلے پہچانتے اور دوسروں سے پہلے آگے بڑھ کر اس پر ایمان لاتے مگر انہوں نے اس کا ہر محاذ پر انکار کیا اور مخالفت و منافقت کی نہایت بدترین مثالیں قائم کیں۔ ان کا بس نہیں چلتا تھا کہ وہ کس طرح اپنا غصہ نکالیں۔ وہ رسول اللہ ﷺ کی مجلس میں جا بیٹھتے اور وہاں ایسے جملے استعمال کرتے جس کا دہرا مطلب ہوتا اور وہ اپنی دانست میں توہینِ رسولؐ کا ارتکاب کرکے خود کو شاباشی دیتے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی شرارتوں کا پردہ فاش کردیا اور مسلمانوں کیلئے ان الفاظ کا استعمال ممنوع کردیا جن کے ذریعہ وہ تذلیل ِ رسالت مآبؐ کی کوشش کرتے تھے۔
بنی اسرائیل کی ایک بڑی غلط فہمی یہ بھی تھی کہ وہ سمجھتے تھے کہ جنت صرف انہی کیلئے خاص ہے۔ وہاں صرف یہودی اور نصرانی ہی داخل ہوسکیں گے۔ اللہ نے فرمادیا کہ یہ محض ان کی آرزوئیں ہیں۔ ان سے کہو کہ اس بات پر اپنی دلیل پیش کرو اگر تم سچے ہو۔٭

از: ڈاکٹر صباح اسماعیل ندوی علیگ
(17نومبر 2023 )

No comments:

Post a Comment

Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers

  Square Day Fun: A Shape-Filled Adventure for Toddlers On October 30, 2024, our Pre-Primary Department at Jibreel International School cele...