سورہ : بقرہ .... رکوع: 17 .... آیت: 142- 147 .... پارہ: 2
ملت ابراہیمی کا حقیقی قبلہ خانہ کعبہ ہی ہے جسے اللہ کے حکم سے خود ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ تعمیر کیا تھا۔ بعد میں بنی اسرائیل خانہ کعبہ کے ساتھ قبلہ حقیقی سے بھی دور ہوتے چلے گئے اور بیت المقدس کو اپنا قبلہ بنالیا بلکہ یہود نے مغرب اور نصاریٰ نے مشرق کی طرف رخ کرکے عبادت کرنا مناسب جانا۔ جب اللہ تعالیٰ نے محمد رسول اللہ ﷺ کے ذریعہ دنیا کے سامنے سارے حقائق پیش کردیے اور اعلان کردیا کہ اصل دین ملت ابراہیمی ہے تو یہ بھی واضح ہوگیا کہ اب بہت جلد قبلہ حقیقی خانہ کعبہ کی حقیقت کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ نبی اکرمؐ کو اس بات کا بے چینی سے انتظار رہنے لگا تھا کہ کب خانہ کعبہ کو قبلہ قرار دیا جائے گا اور اسی لئے ان کا چہرہ چہرہ بار بار آسمان کی طرف اٹھنے لگا تھا کہ کسی بھی وقت جبریل علیہ السلام تحویل قبلہ کا پیغام لے کر آئیں گے۔
یہ بات معلوم ہے کہ نبیﷺ مدینہ کے ابتدائی دور میں جب نماز پڑھا کرتے تھے تو ان کا رخ بیت المقدس کی طرف ہوتا تھا کہ یہی حکم الٰہی تھا۔ جب اللہ نے مسجد حرام کو قبلہ قرار دے دیا تو تمام مسلمانوں نے نماز کیلئے اپنا رخ خانہ کعبہ کی طرف کرلیا۔ اللہ نے شروع ہی سے خانہ کعبہ کو قبلہ قرار کیوں نہیں دیا تھا یہاں اس کی وضاحت کردی گئی ہے کہ جن کے دلوں میں خانہ کعبہ کی عظمت بیٹھی ہوئی تھی ان کے لئے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا آسان نہیں تھا اور جن کےلئے بیت المقدس اہم تھا ان کیلئے یہ بات نہایت تکلیف دہ تھی کہ وہ بیت اللہ الحرام کی طرف رخ کرکے نماز پڑھیں۔ وہ کون لوگ ہیں جو اپنے جذبات و محسوسات کو اہمیت دیتے ہیں اور وہ کون لوگ ہیں جن کے نزدیک اللہ کا حکم سب سے زیادہ اہم ہے، تحویل قبلہ کے حکم سے یہ بھی اچھی طرح واضح ہوگیا۔
یہاں اس رکوع میں تبدیلی قبلہ کے حکم سے پہلے اس کے رد عمل کا ذکر ہوا ہے کہ یہ ایک بہت بڑا حکم تھا جس کے نازل ہونے کے بعد وہ مخالفین جو دراصل نہایت بے وقوف لوگ ہیں بہت زیادہ الٹی سیدھی باتیں بنانے والے تھے۔ حقیقت یہی ہے کہ اللہ جس کو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھا دیتا ہے۔ یہاں اس رکوع میں اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کو متوسط، معتدل اور بہترین امت قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ تم ہی ہو جو صحیح راستے پر ہو اور دنیا تمہی کو دیکھ کر اپنا راستہ متعین کرے گی اس لئے ہمیشہ اللہ و رسولؐ کے ساتھ رہو۔ محمد رسول اللہ ﷺ ہی تمہارے رہبر و رہنما ہیں اور تم کو ہمیشہ انہی کے نقش قدم پر چلتے رہنا ہے۔ خانہ کعبہ ہی رسول اللہ ﷺ کا قبلہ تھا اور وہی تمام مسلمانوں کا قبلہ ہے۔٭
از: ڈاکٹر نور الصباح اسماعیل ندوی علیگ
(15دسمبر 2023 )
No comments:
Post a Comment